حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، آستان قدس رضوی کے ادارہ تبلیغات اسلامی کے شعبہ نشر واشاعت کی جانب سے فارسی زبان میں تالیف شدہ کتاب «رفیق خوشبخت ما» یعنی "ہمارا خوش قسمت دوست”” کا پانچوں براعظم کی معروف آٹھ زبانوں میں ترجمہ کرایا جا رہا ہے۔امام رضا علیہ السلام کے حرم مطہر کے ادارہ اسلامی تبلیغات کےسربراہ جواد ہاشمی نے کہاکہ یہ کتاب "” ہمارا خوش قسمت دوست””، آٹھ سالہ دفاع مقدس کی سالگرہ کے موقع پر شائع ہوئی ہے۔
اس کتاب کا موضوع جنرل حاج قاسم سلیمانی کی انتھک کاوشوں اور مسلسل جد و جہد پر مبنی ہے۔ یہ کتاب آستان قدس رضوی کے ادارہ اسلامی تبلیغات کے شعبہ نشرواشاعت کی جانب سے زیور طبع سے آراستہ ہو کراشاعت کے مرحلوں سےگزر چکی ہے۔ اب کروڑوں دلوں کے سردار جنرل حاج قاسم سلیمانی کی شہادت کی پہلی سالگرہ کی مناسبت سے یہ کتاب دنیا کی آٹھ زبانوں میں پانچوں براعظم کے لوگوں کے لئے نشر ہونے جارہی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ سب سے پہلا ترجمہ اردو زبان میں کراچی میں اسلامی جمہوریۂ ایران کے خانہ فرہنگ ایران کی کوششوں سے پایہ تکمیل کو پہنچا ہے۔ ارادہ ہے کہ ادارۂ ثقافت وارتباطات اسلامی اور آزاد اسلامی یونیورسٹی تہران کی مدد سے سات مزید زبانوں میں اس کا ترجمہ جلد مہیا کرادیا جائے گا۔
امام رضا (ع) کے حرم مطہر کے ادارہ تبلیغات اسلامی کے شعبہ نشر واشاعت کے سربراہ نے یہ بھی بتایا کہ کتاب "” رفیق خوشبخت ما”” کا اردو کے علاوہ عربی، انگریزی، ہسپانوی، روسی، ترکی اور فرانسیسی زبانوں میں ترجمہ کرایا جارہا ہے جس کے بعد اس شہید باعظمت کے دنیا بھر میں عاشقوں اور چاہنے والوں کا ایک سیل عظیم ان ترجموں سے مستفید ہوسکے گا
ہاشمی نے مزید بتایا کہ اس کتاب میں شہید قاسم سلیمانی کے عارفانہ سیروسلوک کے مراحل اور ان کے وصیت نامے کو شامل کیا گیا ہے، اس کے علاوہ خود شہید کی یا دوسروں کی زبان سے ان کی زندگی میں گذرے واقعات اور یادوں کا تذکرہ ہے۔ کتاب ” رفیق خوشبخت ما” میں اس اضافی ٹیکنولوجی (augmented reality technology) اور ویڈیو فلموں سے بھی کافی مدد لی گئی ہے جو خوش قسمتی سے انٹرنیٹ وغیرہ پر کثیر تعداد میں موجود تھیں۔ اسی طرح اس کتاب میں گرافیک تکنیک کا اضافہ کرکے اس کی اہمیت میں اور اضافہ کردیا گیا ہے۔ کتاب میں QR تکنیک کا اضافہ کرکے اسے عوام کی دسترس میں دے دیا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ” رفیق خوشبخت ما” کی اشاعت کا اہتمام سید عبدالمجید کریمی اور اس کی زبانی اور صوری ایڈیٹنگ زینب سادات حسینی نے انجام دی ہے جب کہ سجاد محمدی اسناد کی جمع آوری پر مامور تھے۔ آستان قدس رضوی کے ادارہ اسلامی تبلیغات کے شعبہ نشرو اشاعت کی کاوشوں سے پہلی اشاعت 1000 کی تعداد میں ہوئی ہے۔